سندھ کی حکومت کو گرانے اور بچانے کی کوشش
پاکستان تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں 89 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا نے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں جس کے لیے پی ٹی آئی نے 89 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ ذرائع تحریک انصاف کے مطابق پیپلزپارٹی کے متعدد اراکین سندھ اسمبلی رابطے میں ہیں۔
دوسری جانب وفاق کی طرح سندھ میں بھی ایم کیو ایم کے ووٹ اہمیت اختیار کرگئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کی۔
ذرائع ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ قیادت سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا جائے گا، جو سندھ اور شہری علاقوں کے مفاد میں ہوگا وہی فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھروزیراعلی سندھ کے مشیرِ اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف 50 سال بھی لگا لے تو سندھ میں حکومت نہیں بنا سکتی۔
مرتضیٰ وہاب نے پی پی میں کسی بھی فارورڈ بلاک کے امکان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی متحد ہے اور کسی قسم کا کوئی فارورڈ بلاک نہیں بننے جارہا، فارورڈ بلاک بننے کی باتیں دس گیارہ سالوں سے کی جا رہی ہیں جو کہ محض افواہ ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے اراکین کی تعداد 99 ہے، تحریک انصاف کی 30، ایم کیو ایم کی 21، جی ڈی اے کی 14، تحریک لبیک کی 3 اور ایم ایم اے کی ایک نشست ہے۔