Jan ۲۹, ۲۰۱۹ ۰۸:۰۵ Asia/Tehran
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی سیاست

پاکستان میں نئے صوبوں کی سیاست نے ایک بار پھر سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کی ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثناءاللہ، عبدالرحمن کانجو کی جانب سے قومی اسمبلی میں بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لئے آئینی ترمیمی بل جمع کرایا گیا۔ صوبوں کی تشکیل کے لئے آئینی ترمیم کا عنوان ’آئینی (ترمیمی) ایکٹ مجریہ 2019 ‘ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کئے جائیں۔

بل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 154 میں ترمیم کی جائے جس کے ذریعے نیشنل کمیشن برائے نئے صوبہ جات تشکیل دیا جائے تاکہ حدود اور دیگر امور کا تعین ہوسکے ۔

آئینی ترمیمی بل میں کہا گیا کہ 9 مئی 2012 کو پنجاب اسمبلی اپنی اپنی الگ قراردادوں متفقہ طورپر بہاولپور صوبہ اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کی منظوری دے چکی ہے، ان خطوں کے عوام اپنے صوبوں کے قیام کے لئے ایک عرصے سے اپنے مطالبے کے حق میں جدوجہد کررہے ہیں۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مزید دو صوبوں کیلئے آئینی ترمیمی بل ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب گلگت بلتستان کے عوام اپنے قانونی حق کی بات کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جن کی ابھی تک کہیں بھی شنوائی نہیں ہوئی ہے اور گلگت بلتستان کے عوام اس حوالے سے تحریک چلانے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔

ٹیگس