Feb ۲۴, ۲۰۱۹ ۲۰:۰۲ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر مشرف کے بیان پر پاکستانی علما کا سخت ردعمل

پاکستان کے شیعہ و سنی علما اور سیاسی و مذھبی جماعتوں نے پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔

پاکستان کے شیعہ و سنی علما اور مختلف جماعتوں کے رہنماؤں منجملہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنما صابر ابو مریم، جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی، جعفریہ الائنس کے صدر علامہ عباس کمیلی، سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان سمیت کئی رہنماوں نے پرویز مشرف کے بیان کی مذمت کی۔

انھوں نے پاکستان کی عمران خان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان کی پالیسی واضح کریں اس لئے کہ غاصب صیہونی حکومت نے مقبوضہ فلسطین میں وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

پرویز مشرف نے دبئی میں نامہ نگاروں سے گفتگو میں پاکستان کی عمران خان حکومت کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے لئے اپنے ملک کے فیصلے کی خبر دی تھی۔

ٹیگس