نئے پاکستان کو ایران جیسے اسلامی انقلاب کی تلاش: عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم نے اپنے دو روزہ دورہ ایران میں حضرت امام علی ابن موسیٰ رضا علیہ السلام کی بارگاہ میں حاضری دی، رہبرانقلاب اسلامی اور ایرانی صدر سے ملاقات کی اوربانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑہائے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایران کے صدر حسن روحانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایرانی معاشرے میں مساوات ہے اور یہ سب اسلامی انقلاب کی بدولت ممکن ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وہ نئے پاکستان میں بھی ایسا انقلاب لانا چاہتے ہیں جس میں غریب اور امیر کے مابین تفریق ختم ہو جائے۔
اس کے علاوہ ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات، تجارت اور سب سے زیادہ اہمیت کا حامل مسئلہ دونوں اطراف میں ہونے والی دہشت گردی کا تھا۔ دونوں ممالک نے سرحدی علاقوں میں انٹیلی جنس تعاون اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس قائم کرنے اور مشترکہ سرحد کی حفاظت پر بھی اتفاق کیا ہے، دونوں اطراف نے دونوں ممالک کے مابین اشیاء کے تبادلے کے لئے بارٹر کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اورپاکستان کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کیلئے پہلے فرقہ واریت، تکفیریت، شدت پسندی، انتہاء پسندی اور پھر دہشت گردی کو پروان چڑھایا گیا۔ جسکا مقصد انقلاب اسلامی کے اثرات کو دوسرے ملکوں میں منتقل ہونے سے روکنا تھا۔ تاہم پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان نے اپنے منطقی طرز عمل اور بیان سے اس سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔