عمران خان کو جانا ہوگا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا ہے کہ ناجائز حکمرانوں کو جانا ہوگا اس سے کم پر بات نہیں ہوگی ۔
دھرنے کے پانچویں روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سال 2014ء کے دھرنے میں تمام جماعتیں ایک طرف تھیں اور عمران خان ایک طرف تھا جب کہ آج بھی تمام جماعتیں ایک طرف اور عمران خان ایک طرف تنہا ہے، وہ حکومت میں ہو یا حزب اختلاف میں تنہا ہی رہتا ہے جس سے ثابت ہوا کہ وہ یہاں کسی کا نمائندہ نہیں بیرونی نمائندہ ہے، معاملہ سلیکٹڈ سے آگے نکل گیا ہے عمران خان سلیکٹڈ نہیں رجیکٹڈ ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پاکستان کو عالمی برادری کے سامنے محترم، مضبوط اور تنہائی سے دور دیکھنا چاہتے ہیں، آج ہم تنہا ہیں اور ہم نے ہرطرف محاذ کھول رکھے ہیں اس لیے کہ حکومت اپنے پڑوسی ممالک کو اعتماد میں نہیں لے سکی۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ اب ان حکمرانوں کو جانا ہوگا اس سے کم پر بات نہیں ہوگی، ہم تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں جب کہ ہائی کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے، ناجائز حکمرانوں کے ہوتے ہوئے مثبت مذاکرات نہیں ہوسکتے کیوں کہ ہم پاکستانی شہری ہونے کی حیثیت سے حق رکھتے ہیں کہ ہمارے اضطراب اور مسائل کو دور کیا جائے، ناجائز حکمران جتنا جلد جائے گا اضطراب دور ہوجائے گا، اپوزیشن متحد ہے فیصلہ اسے ہی کرنا ہے کہ یہاں کب تک بیٹھنا ہے یا جانا ہے۔
واضح رہے کہ جے یو آئی نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے وزیراعظم کو مستعفی ہونے کے لیے دی گئی 2 روز کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی ہے۔