تفتان بارڈر کی بندش سے زائرین مشکلات کا شکار
پاکستان کی سیاسی اورمذہبی جماعتوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو زائرین کے مسائل و مشکلات کا بہانہ نہ بنایا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایران میں کورونا وائرس کی رپورٹ کے بعد پاکستان کی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے فیصلوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تفتان بارڈر کی بندش سے ایران میں موجود پاکستانی زائرین شدید مشکلات کا شکار ہوسکتے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کورونا وائرس کو بنیاد بنا کر مقامات مقدسہ جانے والے زائرین کی آمدورفت کو وقتی ضرورت کے تحت موخر تو کیا جا سکتا ہے لیکن اسے بے جا طویل نہیں کیا جا سکتا۔
دوسری جانب شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے پاک ایران سرحد کو عارضی طور پر بند کئے جانے پر کہا کہ کورونا وائرس کی آڑ میں زائرین کو روکنا درست اقدام نہیں ہے۔ پڑوسی ممالک سے آنے والوں کی اسکریننگ و طبّی اطمینان لازم ہے، جس کیلئے بارڈر اور ائیرپورٹس پر ہنگامی بنیادوں پر وائرس کی تشخیص کا مؤثر انتظام کیا جائے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ماہرین کا کہنا ہے کورونا سے متعلق مبالغہ آرائی کی جا رہی ہے جس کا مقصد شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنا اور تفتان بارڈر پر کورونا وائرس کے نام پر زائرین کو بے جا تنگ کرنا اور رکاوٹیں پیدا کرنا مقصود ہے۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2715 ہو گئی ہے اور اب تک 78000 لوگوں کے اس وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ۔