خمینی و حسینی کے حقیقی عاشق اور پیرو
ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید کو حضرت امام خمینی (رح) کی ذات سے عشق تھا اور وہ اس عشق اور عقیدت کی وجہ سے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے بھی فدائی تھے۔
حقیقت میں ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید، طاغوت وقت کو للکارنے ، پاکستان کے ہمسایہ ملک ایران میں ڈھائی ہزار سالہ بادشاہت کا خاتمہ کرنے اوراسلامی انقلاب برپا کرنے والے حضرت امام خمینی بت شکن اور آپ کے فرزند ارجمند قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے عاشق تھے ۔
پاکستان کی یہ عظیم شخصیت اس مادر وطن میں شہید علامہ عارف حسین الحسینی اورامت مسلمہ کی دیگر شخصیات کے ساتھ مل کربانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کے پیغامِ انقلاب کو راسخ کرنے میں کوشاں تھی تاکہ پاکستان کے مظلوم عوام بھی استعمار و طاغوت کے منحوس خونی پنجوں سے آزادی کی فضا میں سانس لے سکیں۔ لیکن تکفیری دہشتگردوں نے ڈاکٹرمحمد علی نقوی کو 7مارچ 1995ء کولاھور میں شہید کردیا ۔ لاہور کے مصروف ترین چوک میں ہونے والی اس اندوہناک واردات کی خبرجنگل کی آگ کی طرح پاکستان بھر میں پھیل گئی۔ قائد شہید علامہ عارف الحسینی کی شہادت کے بعد یہ ملت تشیع پاکستان کے لئے سب سے بڑا نقصان اور صدمہ تھا اور پاکستانی ملت کا ایک روشن اور چمکتا ستارہ یتیم خانہ چوک میں ڈوب گیا ۔