طبی احتیاطی تدابیر کے ساتھ مولا علیؑ کا یوم شہادت منایا جائے گا
پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے کہا ہے کہ شہادت مولائے متقیان حضرت امام علی (ع) کا ماتمی جلوس طبی احتیاطی تدابیر کے ساتھ نکالا جائیگا۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے انسداد کیلئے طبی احتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے یوم شہادت علیؑ کے موقع پر مساجد و امام بارگاہوں میں عبادات، مجالس اور جلوس کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ملت جعفریہ میں بڑھتی ہوئی بے چینی کے خاتمہ کے لئے اقدامات کرے اور دیگر عبادات کی طرح مولا علی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر 21 رمضان المبارک کی مجالس و جلوس کا انعقاد ممکن بنائیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید علی حسین نقوی نے وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مجلس و جلوس عزاداری امام علی (ع) کے انعقاد میں ابہام پیدا کرنا باعث تشویش ہے، سندھ حکومت وفاقی حکومت کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے ملت جعفریہ پاکستان کو عزاداری کی اجازت فراہم کرے۔ انہوں نے اطمینان دلایا کہ عزادار، حکومتی ایس او پی اور احتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے عزاداری کے اجتماعات منعقد کرنے کے پابند ہیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ صدر ، وزیر اعظم اور ماہرینِ طب کے مطابق بنائی جانے والی ایس او پی پرعمل درآمد کرتے ہوئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے جس میں تجارتی مراکز، ہول سیل مارکیٹیں اور فیکٹریاں کھول دی گئی ہیں۔ اس لئے کورونا کی آڑ میں مجلس عزاء و جلوس عزاء کے خلاف ہونے والی سازشیں ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایران سے آئے ہوئے زائرین کو نشانہ بنایا گیا، اُس کے بعد تبلیغی اجتماع، پھر رمضان میں تراویح کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا اور اب مجالس عزاء روکنے کے لئے بیجا زور لگایا جا رہا ہے۔