Jun ۰۳, ۲۰۲۰ ۱۰:۱۹ Asia/Tehran
  • پاکستان: کورونا سے اراکین اسمبلی کی ہلاکتوں پر تشویش کی لہر

پاکستان میں کورونا سے وزیر اور اراکین اسمبلی کی ہلاکتوں پرعوامی نمائندوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ممبر آف پروینشل اسمبلی اور سابق وزیر ایکسائز کے پی میاں جمشید الدین کاکا خیل کورونا سے انتقال کر گئے ہیں ۔

خاندانی ذرائع کے مطابق میاں جمشیدالدین  کاکاخیل کا کورونا وائرس  ٹیسٹ پازیٹیو آیا تھا، وہ تقریباً  15 دن سے بیمار تھے، طبیعت خراب ہونے پر میاں جمشید کاکاخیل کو اسلام آباد کے نجی اسپتال لایا گیا تھا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق جمشید کا کا خیل کی میت نوشہرہ پہنچادی گئی ہے۔

ادھرسندھ کے وزیر برائے انسانی آبادکاری و خصوصی ترقی اور پیپلز پارٹی ضلع ملیر کے صدر غلام مرتضی بلوچ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔ صوبائی وزیر میں گزشتہ ماہ 12 مئی کو کورونا کی علامات ظاہر ہوئیں تو انہوں نے اپنا ٹیسٹ کروایا 14 مئی کو جس کی رپورٹ مثبت آئی۔ وائرس کی تشخیص کے بعد چند روز گھر میں آئیسولیشن میں رہے اور طبیعت کی خرابی پر انہیں نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا۔

پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مولا بخش چانڈیو میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق مولا بخش چانڈیو، ان کے بیٹے، اہلیہ اور دیگر دو خواتین میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ سینیٹر مولا بخش چانڈیو کے ترجمان نجیب ابڑو کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد مولا بخش چانڈیو کو ان کے اہل خانہ سمیت گھر کے اندر ہی قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں لاڑکانہ سے منتخب ہونے والے سندھ اسمبلی کے رکن اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما معظم علی عباسی  کے بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

جے یو آئی(ف) کے رہنما اور ضلع کرم سے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی انتقال کر گئے۔ منیر خان اورکزئی کو رات گئے دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ منیر خان کا 24 اپریل کو کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا تاہم ایک ہفتہ قبل وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: پاکستان میں کورونا سے متعلق چونکا دینے والی رپورٹ

واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پچھلے دو روز کے دوران پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں سات ہزار سے زائد کا اضافہ ہوا جبکہ سو سے زائد افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔

رپورٹوں کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد اسی ہزار چار سو ترسٹھ اور مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار چھے سو اٹھاسی ہوگئی ہے۔

کورونا کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے صوبہ سندھ بدستور پہلے نمبر پے جہاں کورونا کے مریضوں کی مصدقہ تعداد اکتیس ہزار چھیاسی اور مرنے والوں کی تعداد پانچ سو چھبیس ہوگئی ہے۔ اس کے بعد صوبہ پنجاب کا نمبر آتا ہے جہاں پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے سولہ سو انتالیس نئے کیسز سامنے آئے اور تیس افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس طرح صوبے میں کورونا کے مریضوں کی تعداد انتیس ہزار چار سو اناسی اور مرنے والوں کی تعداد پانچ سو ستر ہوگئی ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دس ہزار آٹھ سو ستانوے اور صوبہ بلوچستان میں چار ہزار سات سو چالیس ہوگئی ہے۔ پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تین ہزار ایک سو اٹھاسی، گلگت بلتستان میں سات سو اناسی، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دو سو چوارسی بتائی گئی ہے۔

 

ٹیگس