پاکستان؛ حکومت نے بجٹ پیش کیا، حزب اختلاف کی کڑی نکتہ چینی
پاکستان حکومت نے اکہتر کھرب چھتیس ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاہم بجٹ پر حزب اختلاف نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
وفاقی بجٹ قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی پیش کیا گیا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کی حکومت کے اس پیش کردہ بجٹ کے دفاعی شعبے میں تقریباً باسٹھ ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے تاہم تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
پاکستان کے وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اگست دوہزار اٹھارہ میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا، ہم نے ایک مشکل سفر سے ابتدا کی اور معیشت کی بحالی کے لیے اپنی کاوشیں شروع کیں تاکہ وسط مدت میں معاشی استحکام اور شرح نمو میں بہتری لائی جاسکے ۔
حماد اظہر نے کہا کہ جب دوہزار اٹھارہ میں ہماری حکومت آئی تو ایک معاشی بحران ورثے میں ملا اور اُس وقت ملکی قرضہ اکتیس ہزار ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا اور اسی کے ساتھ ساتھ سود کی رقم کی ادائیگی بھی ناقابل برداشت تھی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بیس ارب روپے جبکہ تجارتی خسارہ بتیس ارب روپے کی حد تک جا پہنچا تھا، برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھا اور ڈالر کو مصنوعی طریقے سے مستحکم رکھا گیا تھا جس سے برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ ہوا۔
در ایں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ اور اس کے اہداف غیر حقیقی ہیں، غریب کش بجٹ کے نتیجے میں مہنگائی اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، یہ بجٹ صرف پی ٹی آئی کے فنانسرز اور مفاد پرستوں کو نوازنے کے لئے بنایا گیا ہے، جس سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رُک جائیں گی، یہ بجٹ نہیں تباہی کا نسخہ ہے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔
ایک بیان میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مایوس کن بجٹ پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دنوں تاریخی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے آج ہر پاکستانی کی جان خطرے میں ہے۔