اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتے، ضمیر کو گوارا نہیں: پاکستانی وزیراعظم
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہم کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کلیئر کر دیا تھا کہ جب تک فلسطینیوں کو حق نہیں ملتا، اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے.
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم پر میرا ضمیر کبھی بھی راضی نہیں ہوگا۔ اسرائیل کے بارے ہمارا موقف بڑا کلیئر ہے۔ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتا۔ اگر ہم اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے تو پھر کشمیر بھی چھوڑ دینا چاہیے۔ اسرائیل اور فلسطین کے بارے میں ہمیں اللہ کو بھی جواب دینا ہے۔
سعودی عرب کیساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کردار مسلم دنیا کو تقسیم نہیں اکٹھا کرنا ہے۔ سعودی عرب کی اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی خرابی کی خبریں بالکل غلط ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلے امریکا جنگ کے لیے پاکستان کو استعمال کرتا تھا، آج ہم امن کے شراکت دار ہیں۔ افغانستان میں امن عمل میں ہم پارٹنر ہیں اور دنیا میں کشمیر مسئلے کو اجاگر کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ میں تین دفعہ کشمیر پر بحث ہوئی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کی کوششوں کے بعد گزشتہ جمعرات کو متحدہ عرب امارات نے قبلۂ اول بیت المقدس سے غداری کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات کی استواری کے معاہدے پر دستخط کئے جس کے بعد عالم اسلام بالخصوص فلسطین میں شدید غم و غصے اور ناراضگی کی لہر دوڑ گئی اور سبھی نے متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کو فلسطینی کاز کے ساتھ خیانت سے تعبیر کیا ۔
امارات اسرائیل امن معاہدے کے بعد صیہونی حکومت کے چینل تیرہ نے یہ اعلان کیا کہ اگرچہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے معاہدے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے تاہم وہ بحرین و عمان سے قبل جلد ہی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لے گا۔