پاکستان نے کی محرم کے جلوس پر فائرنگ اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت
پاکستان کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کسی بھی مذہب کی روح کے خلاف ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے پیر کے روز ایک بیان میں یورپ میں اسلامو فوبیا پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ناروے کے دارالحکومت اوسلو اور سویڈن کے مالمو میں اسلام مخالف عناصر کی جانب سے قرآن مجید کو نذر آتش کئے جانے کی شھدید مذمت کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات جو ظہور اسلام سے ہراساں ہونے کا نتیجہ ہے ہے، کسی بھی مذہب کی ماہیت کے خلاف ہے اور توہین نیز مذہب کے نام پر نفرت کا زہر گھول کر آزادی بیان کی ہرگز کوئی توجیہ پیش نہیں کی جا سکتی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ ہر مذہب کے عقائد کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے اور یہ فریضہ عالمی امن و رفاہ کے لئے بھی اہمیت کا حامل ہے۔
واضح رہے کہ یورپ میں اسلامو فوبیا کی ایک بار پھر نئی لہر اٹھی ہے اور ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بعض انتہا پسندوں نے اسلام و مسلمین کے خلاف جلوس نکالا ہے جبکہ کئے جانے والے اجتماع میں ایک فرد نے قرآن مجید کے صفحات کو پھاڑ دیا۔
اسی طرح گزشتہ جمعے کو سویڈن میں انتہا پسندوں نے ایک غیر انسانی جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے قرآن مجید کو نذر آتش کر دیا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اسی طرح ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں محرم کے جلوس پر پیلیٹ گنوں سے فائرنگ اور آنسو گیس کے استعمال کی مذمت کی۔
پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پیلیٹ گنوں کے بے دریغ استعمال سے مبینہ طور پر درجنوں کشمیری شدید زخمی ہوئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیلٹ گنوں کا استعمال انسانی حقوق اور ہیومیٹیرین لاز کی صریحا خلاف ورزی ہے۔