پاکستان میں استعفوں کی سیاست
پاکستان کی اپوزیشن جاعتوں کے رہنما ایک بار پھر استعفوں کے ذریعے حکومت پر دباو ڈالنے کی سوچ رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ قوم کو اپوزیشن کی اے پی سی اور پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ سے امیدیں وابستہ ہیں، اپوزیشن جماعتوں میں پہلی بار اسمبلیوں سے استعفوں پر اتفاق ہوگیا ہے، طریقہ کار اور وقت کا تعین ہونا باقی ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ ملک معاشی اور سیاسی بحران کا شکار ہے، خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی ہے، کشمیری قوم کی امیدیں پاکستان سے وابستہ تھیں۔ انہیں آج مایوسی کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ ہمارا عزم ہے اس وطن عزیز کو سیاسی و اقتصادی بحران سے نکالیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا جس میں شامل تمام جماعتوں کے نمائندے شریک ہوں گے اوراعلان کردہ فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اپوزیشن کی اے پی سی پر کڑی نکپتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اے پی سی میں موجود لوگ ہر اس کام میں ملوث رہے ہیں جس سے ملک کو نقصان ہوا۔
واضح رہے کہ نیب نے مالی بدعنوانی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں سیکشن 19 کے تحت مولانا فضل الرحمٰن کوبھی طلب کرلیا ہے۔