جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مدارس بل میں ہر قسم کی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر معاملہ آگے پیچھے گیا تو فیصلہ ایوان نہیں میدان میں ہوگا۔
امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا ہے کہ ہمارے لیے گزشتہ انتخابات دھاندلی کے الیکشن تھے۔
پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے آئینی ترامیم پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اندھیرے میں شب خون اور دھوکہ دہی قرار دیا ہے۔
مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج پھر بے نتیجہ ختم ہوگیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ان کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی نے بھی ہمارے تجویز سے ملتا جلتا مسودہ تیار کیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے کہا ہے کہ بڑی کوششوں کے بعد اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
آئینی ترامیم کے لیے قائم کی گئی مسودہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کے زیر صدارت جاری ہے۔
جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے رہنما نے فلسطینیوں کی مدد اور صیہونی حکومت کا مقابلہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف کو سراہتے ہوئے اسرائيل پر ایران کے جوابی میزائل حملے کو جائز اور قانونی قرار دیا ہے۔
تحریک انصاف کے بعد جمیعت علماء اسلام اورعوامی نیشنل پارٹی نے بھی آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کردی۔
پاکستان تحریکِ انصاف نے کہا ہے کہ ہم کسی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے اگر کوئی فیصلہ یا معاہدہ ہوا ہے تو اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے۔