مولانا فضل الرحمٰن کا آرمی چیف سے ملاقات کے انکشاف پر رد عمل
شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے آرمی چیف جنرل باجوہ سے ون ٹو ون ملاقات کی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان کے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ایک حلقہ سیاست دانوں اور فوج کو آپس میں لڑانا چاہتا ہے لیکن فوجی قیادت واضح کرے جو لوگ یہ باتیں کر رہے ہیں وہ ان کے ترجمان ہیں تو پھر میں بھی جواب دینے کا حق رکھتا ہوں۔
سکھر میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے فوری بعد میرے خلاف بیان آنے سے ثابت ہوگیا ہے کہ تیر نشانے پر ٹھیک جالگا ہے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے جنرل قمرجاوید باجوہ سے ون ٹو ون ملاقات کی، اگر وہ غلط سمجھیں تو کسی چینل پر آجائیں، میں وہاں جانے اور یہ بتانے کے لیے تیار ہوں۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ 16 ستمبر کی رات تمام رہنما آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملے تھے اور اس دن اگر یہ اپنے استعفے دے دیتے تو تبدیلی آسکتی تھی اورعام انتخابات ہو سکتے تھے۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سندھ کے سابق گورنر زبیر احمد نے آرمی چیف سے دومرتبہ ون ٹو ون ملاقات کی تھی جس میں ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے معاملے پر گفتگو ہوئی تھی جس کی ن لیگ نے تردید کی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں نواز شریف نے کہا تھا کہ اس کے بعد سے لیگی رہنما آرمی چیف سے ملاقات نہیں کریں گے۔