فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر مسلمانوں کو اشتعال دلایا: عمران خان
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر مسلمانوں کو اشتعال دلایا ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹ کر کہا کہ فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے گستاخانہ خاکوں کی نمائش کی حوصلہ افزائی کی اور اسلام اور ہمارے نبی (ص) کو ہدف بنایا۔
عمران خان نے کہا کہ اس طرح انہوں نے مسلمانوں اور اپنے شہریوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے کی کوشش کی۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹ کر کہا کہ کسی رہنما کی خوبی یہ ہوتی ہے وہ انسانوں کو تقسیم کرنے کے بجائے انہیں متحد کرے جیسا کہ نیلسن منڈیلا نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے کہ جب امانوئل میکرون دوریاں بڑھانے اور ایک خاص گروہ کو دیوار سے لگانے کے بجائے ان کے زخموں پر مرہم رکھتے اور شدت پسندوں کو گنجائش دینے سے انکار کرتے۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے فرانسیسی صدر نے تشدد پر آمادہ دہشت گردوں، چاہے وہ مسلمان، سفید نسل پرست یا نازی نظریات کے حامل ہوں، کے بجائے اسلام پر حملہ آور ہوتے ہوئے اسلاموفوبیا کی حوصلہ افزائی کا راستہ چنا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام پر اپنے بلا سوچے سمجھے حملے سے صدر امانوئل میکرون یورپ اور دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات پر حملہ آور ہوئے ہیں اور انہیں ٹھیس پہنچانے کا سبب بنے۔
اپنے پیغام عمران خان نے کہا کہ دنیا مزید تقسیم کی قطعاً محتاج ہے اور نہ ہی اس کی متحمل ہے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ جہالت کی بنیاد پر دیے گئے عوامی بیانات سے مزید نفرت، اسلاموفوبیا اور انتہا پسندوں کے لیے جگہ پیدا ہوگی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ فرانس کے ایک اسکول میں ایک استاد نے آزادی اظہار رائے کے سبق کے دوران متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے 2006 میں شائع کردہ گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔
جس کے چند روز بعد ایک شخص نے مذکورہ استاد کا سر قلم کردیا تھا جسے پولیس نے جائے وقوع پر ہی گولی مار کر قتل کردیا تھا اور اس معاملے کو کسی دہشت گرد تنظیم سے منسلک قرار دیا گیا تھا۔
مذکورہ واقعے کے بعد فرانسیسی صدر نے گستاخانہ خاکے دکھانے والے استاد کو 'ہیرو' اور فرانسیسی جمہوریہ کی اقدار کو 'مجسم' بنانے والا قرار دیا تھا اور فرانس کے سب سے بڑے شہری اعزاز سے بھی نوازا تھا۔