Dec ۲۴, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۰ Asia/Tehran
  •  ڈینیل پرل کیس کے ملزمان کی رہائی کے احکامات

ڈینیل پرل کیس کے ملزمان کو 18 سال کے بعد نئے عدالتی احکامات کے ذریعے جیل سے رہائی مل گئی ہے۔

پاکستانی اخباری حلقوں کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے  ڈینیل پرل قتل کیس میں نامزد ملزمان کی نظربندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے احمد عمر شیخ سمیت 4 ملزمان کو فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ احمد عمر شیخ سمیت تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔ ملزمان بغیر کسی جرم کے 18 سال سے جیل میں ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو جب عدالت طلب کرے گی تو پیش ہوں۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2 اپریل 2020 کو امریکی صحافی کے قتل میں نامزد تین ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور ایک ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کیا تھا۔

قبل ازیں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم احمد عمر شیخ کو سزائے موت سنائی تھی، جبکہ دیگر تین ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ٹیگس