Dec ۲۵, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۳ Asia/Tehran
  • متحدہ قومی موومنٹ کا وفاقی حکومت سے علیحدگی کا امکان

پاکستان میں متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی حکومت سے علیحدگی کے بارے میں عوام سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے جمعے کو کراچی میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وفاقی حکومت میں رہنا ہے یا نہیں اس بارے میں فیصلے کے لئے ایم کیو ایم کے تنظیمی ڈھانچے کے اراکین عوام کے پاس جائیں گے اور ان کی مرضی معلوم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مطالبہ مردم شماری کی اصلاح ہےاور مردم شماری کے عوامی مطالبے پر عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم گلی محلوں اور سبھی علاقوں میں جاکے اگلے لائحہ عمل کے بارے میں عوام کی رائے معلوم کریں گے۔

ایم کیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا انہیں لگتا ہے کہ کراچی کے تعلق سے سیاسی جماعتوں، ریاست اور ریاستی اداروں میں خاموش اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی، تمام زیادتیوں، نا انصافیوں اور نظرانداز کئے جانے کے باوجود پاکستان کو سب سے زیادہ کما کے ریونیو دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ شہر پانی کا ٹیکس دیتا ہے لیکن اس کو پانی نہیں ملتا، صفائی ٹیکس دیتا ہے مگر صفائی کا کوئی انتظام نہیں ہے، سڑکوں کا ٹیکس دیتا ہے مگر اس کے پیسے سے کہیں اور کی سڑکیں بنائی جاتی ہیں۔
خالد مقبول نے کہا کہ کراچی میں مردم شماری کے کئی بلاکوں میں آبادی زیرو دکھائی گئی ہے اور جس شہر کے رہائشی باشندوں کو ڈھائی کروڑ شناختی کارڈ جاری کئے گئے ہیں اس کی آبادی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بتائی جاتی ہے۔

 

ٹیگس