شہادت حضرت علی (ع) کے ماتمی جلوسوں پر پابندی کی مذمت
پاکستان کےصدر عارف علوی نے علامہ سید ساجد علی نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں اُنہوں نے رمضان المبارک اور مجالس میں انسدادِ کورونا تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی۔
پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں من جملہ مجلس وحدت مسلمین،جعفریہ الائنس اور شیعہ علماء کونسل نے یوم علیؑ کے جلوسوں اور مجالس پر پابندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری عزاداری ہوگی، مجالس ہوں گے، ماتمی جلوس برآمد ہوں گے، مگر ساتھ ساتھ ایس او پیز کا بھی خیال رکھیں گے۔
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری کا کہنا ہے کہ حکومت نے یوم علیؑ کے جلوسوں اور مجالس پر پابندی عائد کی ہے جسے ہم کُلی طور پر مسترد کرتے ہیں، ہم حکومت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، بلکہ ہم چودہ سو سال سے کہتے آ رہے ہیں کہ عزاداری پر کوئی قدغن برداشت نہیں کریں گے اور حکمران جانتے ہیں کہ ہم عزاداری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، حکمران کوئی نئے نہیں آئے، انہیں ہماری روایات کا علم ہے، ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے، مقدمات درج کئے جاتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کےصدر عارف علوی نے علامہ سید ساجد علی نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں اُنہوں نے رمضان المبارک اور مجالس میں انسدادِ کورونا تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی۔
عارف علوی نے علامہ ساجد نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ میں کہا کہ مجالس میں ماسک پہنیں اور محفوظ فاصلہ اپنائیں۔
علامہ ساجد نقوی نے صدر پاکستان کو کورونا ایس او پیز کی پابندی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مجالس کے دوران تمام حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ این سی او سی نے یوم علیؑ کے موقع پر جلوسوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ وزارت داخلہ نے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق یوم علیؑ کی مجالس ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط ہونگی، یوم علیؑ کی مجالس میں محدود افراد شریک ہو سکیں گے۔
ادھر وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے ملک میں افریقی اور برازیلی کورونا وائرس کی اقسام رپورٹ ہونے کی تصدیق کر دی۔ وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ افریقی اور برازیلی کورونا کی کنٹیکٹ ٹریسنگ شروع کر دی ہے لیکن وائرس کی قسم کوئی بھی ہو، ایس اوپیز پر عمل میں تحفظ ہے، ماسک پہننا یقینی بنائیں، گھر سے بلا ضرورت باہر مت نکلیں۔ سماجی فیصلے کو عمل طور پر یقینی بنائیں۔