پاکستانی معیشت کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے متضاد دعوے
پاکستان میں معیشت کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے متضاد دعوے سامنے آ گئے ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی ڈی اے رواں مالی سال میں 73 ارب روپے سرپلس میں جائے گا۔
عمران خان نے سی ڈی اے ٹیم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بدل رہا ہے، تقریبا دیوالیہ ہونے والے ادارے سی ڈی اے کا 2017 میں 5.8 ارب روپے کا خسارہ تھا، سی ڈی اے رواں مالی سال میں 73 ارب روپے سرپلس میں جائے گا، سی ڈی اے کے اکاونٹس میں 26 ارب روپے پہلے سے ہی موجود ہیں۔
در ایں اثناء مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے 3 برسوں میں مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، ان 3 برسوں میں کتنے کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ تین برسوں میں ایک عام خاندان کے لیے زندگی کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑنا محال ہوچکا ہے، پچھلے سال اور اس سے پچھلے سال بھی حکومت نے کبھی کہا کہ 3.3 جی ڈی پی ہے اور پھر فوری طور پر کہا کہ اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے کم اعداد وشمار آئے، تاریخ میں دوسری مرتبہ ہماری جی ڈی پی منفی پر چلی گئی، یہ بدترین کارکردگی اور بڑی ناکامیاں ہیں، جس کا آج پوری قوم کو سامنا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج ملک میں مہنگائی کیوں بڑھ رہی ہے ، پریشانی کیوں بڑھ رہی ہے، جب ملک کی آمدن ہی کم ہوگئی اور قرض 14 ہزار ارب بڑھا تو ترقی کیسے ہوگی، ہمارے دور میں 10 ہزار ارب ڈالر قرض بڑھا مگر ہم نے دہشت گردی ختم کی، پاور سیکٹر کے ساتھ انفراسٹرکچر لگایا، پاکستان کی جی ڈی پی شرح تین سال میں 19 ارب ڈالر کم ہوگئی یہ ملک کی حقیقت ہے، (ن) لیگ کی شرح پر ہی اگر چلتی رہتی تو موجودہ صورتحال سے 25 فیصد زیادہ بہتر ہوتی۔