پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انتخابات مکمل، گنتی شروع
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 11ویں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے جبکہ ووٹنگ کے دوران 2 سیاسی گروپوں میں تصادم کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے 2 کارکن جاں بحق ہوگئے۔
انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق 5 بجے مکمل ہوا تاہم پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں موجود ووٹرز کو 5 بجے کے بعد بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی جبکہ جن پولنگ اسٹیشنز میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا وہاں ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی۔
اس سے پہلے کوٹلی کے انتخابی حلقے ایل اے 12 میں چڑھوئی کے علاقے میں ناڑ تھانے کی حدود میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے مابین فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔
انتخابی حلقے میں فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا تھا جبکہ تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
علاوہ ازیں ضلع جہلم میں پولنگ اسٹیشن ایل اے 32 میں ’سیاسی جماعت کے ڈنڈا بردار کارکنوں‘ کے حملے میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
اس حوالے سے ضلع جہلم کے ایس پی ریاض مغل نے دعویٰ کیا کہ ڈھل چکھیاں میں پولنگ اسٹیشن ایل اے 32 میں جماعت اسلامی (جے آئی) کے کارکنوں کے حملے میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
مظفر آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے چیف الیکشن کمشنر جسٹس عبدالرشید سلہریا نے اُمید ظاہر کی تھی کہ کشمیر کے انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 56 فیصد سے زیادہ ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے انتخابات کے دوران تعینات پاکستانی فوج کی کوئیک رسپانس فورس ٹیم کی گاڑی حادثے کا شکار ہوئی، جس کے نتیجے میں 4 اہلکار جاں بحق اور سول ڈرائیور سمیت دیگر 4 جوان زخمی ہوگئے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک آرمی کی کیو آر ایف ٹیم جموں و کشمیر کے انتخابات 2021 میں امن امان قائم کرنے کے لیے تعینات تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی گاڑی لسوا میں موڑ لیتے ہوئے گہری کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں 4 فوجی جاں بحق اور گاڑی کے سول ڈرائیور اور 3 فوجی زخمی ہوگئے۔