شہید عارف حسین نے عالمی استعمار کے خلاف سینہ سپر رہنے کا درس دیا: شیعہ و سنی علماء
پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے داعی شہید عارف حسین الحسینی کی 33 ویں برسی لیاقت باغ میں منائی گئی اس موقع پر ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا جس سے پاکستان کی اہم شخصیات اور شیعہ اور سنی علمائے کرام نے خطاب کیا۔
لیاقت باغ راولپنڈی میں قرآن و اہلبیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان میں شہید عارف حسین الحسینی کی جدوجہد اور اتحاد امت کے حوالے سے ان کی کاوشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی شیعہ سنی مل کر نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غم منائیں گے۔ عزاداران مظلوم کربلا کورونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے مجلس و جلوس میں شریک ہوں ۔ عزاداری سید الشہداء کے خلاف کسی پابندی کو برداشت نہیں کریں گے۔ عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج مذہبی آزادی سے متصادم اور آئینی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد و اخوت کا عملی اظہار عالمی استکباری قوتوں کے لیے شکست کا پیغام ثابت ہوگا۔ حکومت ملت تشیع کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے اپنے انتظامات مکمل کرے۔ خطے میں بدامنی پھیلانے کے لیے مذموم عناصر متحرک ہوچکے ہیں۔ امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے امریکہ گھناونا کھیل کھیل رہا ہے۔ خطے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور پڑوسی ممالک کے حکمرانوں کو دور اندیشی اور بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ افغانستان میں ایک مضبوط عوامی حکومت پورے خطے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں امن کے حقیقی قیام کے لیے حکمرانوں کو اپنی کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے قرآن و اہل بیت کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ علامہ عارف حسین الحسینی نے حق اور سچ کی بات کی، آج دوبارہ اسی آواز کو بلند کرنے کی ضرورت ہے، آج فتنہ پھر سر اٹھا رہا ہے، جس نے پوری دنیا میں قتل و غارت کا بازار گرم کیا، جس نے پولیس، فوج اور عوام کو شہید کیا، جس نے 80 ہزار شہریوں کو شہید کیا، جس نے امام بارگاہوں، خانقاہوں اور مزارات کو نشانہ بنایا، گلے کاٹنے والے یزید کے پیروکار ہیں اور حق و سچ کیلئے شہید ہونے کی بات کرنے والا حسین کا پیروکار ہے۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مزکزی صدر عارف الجانی نے قرآن و اہلبیت کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم قائد شہید اور ڈاکٹر محمد علی نقوی کے مشن کو نہیں چھوڑیں گے، ان کے افکار کو پھیلاتے رہیں گے، ہم مظلوموں کا ساتھ دیتے رہیں گے، عالمی استعمار کے خلاف سینہ سپر رہیں گے۔
شہید عارف حسین الحسینی کی 33 ویں برسی کے اجتماع میں شیعہ سنی علما، مختلف سیاسی و سماجی شخصیات اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سید عارف حسین الحسینی پاکستان کے مشہور عالم دین اور شیعہ مسلمانوں کے قائد تھے۔ آپ کو استکباری ایجنٹوں نے 5 اگست 1988 کو پشاور میں نماز صبح کے بعد فائرنگ کرکے شہید کردیا ۔