پاکستان نے افغان پناہگزینوں کے لئے کیمپوں کے قیام کی تردید کی
پاکستان نے افغانستان سے ملنے والی سرحدوں پر ہر قسم کے پناہگزیں کیمپوں کے قیام کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سرحد سے رفت و آمد صرف ان افراد کے لئے ہی ممکن ہے جن کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں۔
آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پاکستان و افغانستان کے سرحدی علاقے تورخم کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے سرحد پر افغان پناہ گزینوں کے لئے کیمپوں کے قیام کی خبروں کو سختی سے مسترد کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بقول انکے ہندوستان کے منفی پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں۔
پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ جو بھی افغانستان سے پاکستان کی سرحدوں میں داخل ہونا چاہتا ہے اُس کے لئے اسلام آباد اکیس سے اکتیس دن تک کے لئے ٹرانزت سہولیات فراہم کرتا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے دورہ افغانستان سے ہندوستان کی ناراضگی کو بے سبب قرار دیا اور کہا کہ آخر کیاں نئی دہلی حکومت صرف پاکستانی عہدے داروں کے دورہ افغانستان سے ناراض ہوتی ہے جبکہ طالبان کے تسلط کے بعد کئی ممالک کے عہدے داروں منجملہ برطانوی وزیر خارجہ نے کابل کا دورہ کر کے طالبان کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے امور میں مداخلت نہیں کر رہا مگر ساتھ ہی ساتھ وہ کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو اسکے خلاف استعمال کرے۔