پاکستان میں تشدد کی روک تھام کے لیے ہدایت نامہ جاری
پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں تشدد کی روک تھام کے لئے کارخانوں سے متعلق نیا سیکورٹی پلان تیار کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی میڈیا ذرائع کے مطابق سیالکوٹ کی کاروباری برادری نے کارخانوں میں تشدد آمیز واقعات کی روک تھام کے لیے نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں سری لنکن فیکٹری مینیجر کے بہیمانہ قتل جیسے واقعات کی تکرار نہ ہو سکے۔
اس رپورٹ کے مطابق غیر ملکی شہریوں پر مشتمل عملے والی کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ خصوصی حفاظتی اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی گارڈز کو مستقبل میں ایسی کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تربیت دی جائے۔
بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ چیمبر آف کامرس اور ٹریڈ ایسوسی ایشن کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ فیکٹریوں، کام کی جگہوں اور دفاتر میں کسی قسم کا مذہبی مواد چسپاں نہ کرنے دیا جائے تا کہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے اُسے قتل کر دیا اور پھر ان کی لاش نذرِ آتش کردی۔ بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقتول کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ زندہ نذر آتش کر دیا گیا تھا۔