پاکستان اور ہندوستان میں کورونا کی صورتحال
پاکستان میں کورونا کے زیر علاج مریضوں کی شرح بڑھ کے نو فیصد سے زائد ہوگئی ہے جبکہ ہندوستان میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ اڑتیس ہزار اٹھارہ ہوگئی ہے۔
پاکستان کے نیشنل کورونا کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کورونا کے پانچ ہزار چونتیس نئے مریضوں کا اندراج کیا گیا اور دس کورونا کے مریض جان کی بازی ہار گئے ۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران ایک ہزار ایک سو پچیس کوروناکے مریض شفایاب بھی ہوئے ہیں۔ نیشنل کورونا کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی شرح بڑھ کے نو اعشاریہ چار پانچ فیصد ہوگئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا سبھی بڑے شہروں میں بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے لیکن کراچی میں حالت زیادہ خراب ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کراچی میں کورونا گھر گھر پھیل گیا ہے۔ کراچی میں کرونا کے مریضوں کی شرح چالیس فیصد ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ حیدر آباد سندھ میں کورونا کے مریضوں کی شرح چودہ فیصد، لاہور میں تیرہ فیصد اور اسلام آباد میں گیارہ فیصد بتائی گئی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے اسپتالوں، قرنطینہ کے مراکز اور گھروں میں انتالیس ہزارآٹھ سو اکیاسی کورونا کےمریض زیرِعلاج ہیں جن میں سے آٹھ سو ستائیس کی حالت تشویشناک ہے۔اس دورران پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اومی کرون اپنی ہیئت تبدیل کرسکتا ہے اور شدید نیز زیادہ مہلک ہوسکتا ہے بنابریں حکومت فوری طور پر سیاسی جلسوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی عائد کرے۔
دوسری طرف ہندوستان میں گزشتہ چند روز سے کورونا کے یومیہ مریضوں کی شرح میں حیرت انگیز طور پر کمی کا اعلان کیا جارہا ہے۔دہلی سے ہمارے نمائندے نے ہندوستان کی مرکزی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں کورونا کے دو لاکھ اڑتیس ہزار اٹھارہ نئے مریضوں کا اندراج کیا گیا ہے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ پیر کو دو لاکھ اٹھاون ہزار نواسی ، اتوار کو دولاکھ اکہتر ہزار اور سنیچر کو دو لاکھ پچاسی ہزار سے زائد نئے کورونا مریضوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ہندوستان میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں ایسی حالت میں کمی آرہی ہے کہ اس ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر جلسے ، جلوس اور انتخابی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں ۔اس دوران ورلڈو میٹر نے اعلان کیا ہے کہ دنیا میں کورونا سے متاثرین کی تعداد تینتیس کروڑ سولہ لاکھ دو ہزار بائیس اور مرنے والوں کی تعداد پچپن لاکھ چونسٹھ ہزار نواسی ہوچکی ہے۔