Jan ۲۶, ۲۰۲۲ ۱۸:۴۴ Asia/Tehran
  • کراچی میں بلدیاتی قانون کے خلاف سیاسی جماعتوں کے احتجاج میں شدت

کراچی میں بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کا دھرنا اور ریلی کا سلسلہ جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے آج اور کل شہر بھر میں مظاہرے، ریلیاں اور کارنر میٹنگیں کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھائیس جنوری کو نیشنل ہائی وے، سپر ہائی وے اور شارع فیصل پر احتجاج اور ماڑی پور، لسبیلہ چوک، یونیورسٹی روڈ اور ڈرگ روڈ پر بھی دھرنا دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے خبردار کیا کہ سندھ پولیس نے لاٹھیاں چلائیں تو شہری خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکمران ایسا میئر چاہتے ہیں جو اندھا، لولا اور بہرا ہو۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ہمیں خیرات نہیں حق چاہیے۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں ریلیاں بھی نکالی گئی تھیں جو مختلف مقامات پر عارضی دھرنا دیتی ہوئی سندھ اسمبلی پہنچیں۔

جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ جب تک متنازعہ بلدیاتی قانون واپس نہیں لیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب کراچی میں سندھ کے اسمبلی کے سامنے بلدیاتی قانون کے خلاف ستائیس دن سے جاری جماعت اسلامی کے دھرنے کے ساتھ ہی بدھ کو ایم کیو ایم نے بھی احتجاجی ریلی نکالی۔

کراچی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کے بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیو ایم کی ریلی میں شریک کچھ لوگ وزیر اعلا ہاؤس تک پہنچ گئے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ پولیس نے میٹرو پول سگنل پر ہی ریلی کو وزیر اعلا ہاؤس کی طرف جانے سے روک دیا تھا۔

کراچی میں ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی الگ الگ ریلیوں کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔

 

ٹیگس