Mar ۲۱, ۲۰۲۲ ۱۴:۱۲ Asia/Tehran
  • پاکستان میں ہارس ٹریڈنگ کیخلاف صدارتی ریفرنس

پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عدم اعتماد میں گنتی پوری کرنے کیلئے اپوزیشن ضمیر فروشی پر اتر چکی ہے۔ 

ہارس ٹریڈنگ کے خلاف اور آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں آج دائر کیا جائے گا۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا ہے کہ ریفرنس میں کچھ سوالات پوچھے ہیں اور اس کیس کی پیروی میں خود کروں گا۔

دریں اثنا صدارتی ریفرنس کا مسودہ سامنے آگیا جس میں سپریم کورٹ سے 4 سوالوں کے جواب پوچھے گئے ہیں۔ حکومت نے سوال اٹھایا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت کیا ارکان اسمبلی کو پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے سے روکا جاسکتا ہے؟

ریفرنس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ کیا منحرف ارکان کا ووٹ گنتی میں شمار ہوگا یا نہیں ہوگا؟ حکومت نے پوچھا کہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والا رکن صادق اور امین رہے گا اور یہ کہ آرٹیکل 63 اے میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا، تو کیا ایسے ارکان تاحیات نااہل ہوں گے؟ ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ فلور کراسنگ یا ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کیا ہو سکتے ہیں؟

اُدھر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدم اعتماد میں گنتی پوری کرنے کی ذمہ داری اپوزیشن کی ہے، اپوزیشن گنتی پوری کرنے کیلئے ضمیر فروشی پر اتر چکی ہے، سپریم کورٹ سے ہارس ٹریڈنگ ختم کرنے کیلئے رہنمائی چاہتے ہیں۔

ٹیگس