Apr ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۸:۴۵ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

پاکستان کے نئے وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں دھمکی آمیز مراسلے کا جائزہ لیا گیا۔

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر احسن اقبال اور خارجہ امور کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید نے دھمکی آمیز مراسلے کے بارے میں بریفنگ دی جس کے بعد کمیٹی کے ارکان نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے ملنے والے ٹیلیگرام پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک کے خفیہ اداروں نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کیں اور دوران تحقیقات، غیر ملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پاس ہونے سے پہلے کہا تھا کہ انہیں غیر ملکی سازش کے تحت اقتدار سے ہٹایا جا رہا ہے اور امریکا نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کے توسط سے دھمکی آمیز مراسلہ بھیجا ہے۔ عمران خان نے اپنے مخالفین پر غیر ملکی سازش کا حصہ ہونے کا الزام بھی لگایا تھا جس کی ان رہنماؤں نے سختی کے ساتھ تردید کی تھی۔

ٹیگس