پاکستان کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں یومِ شہادتِ حضرت علی(ع) کے موقع پر ماتمی جلوس
پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں اور مجالسِ عزا کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں من جملہ ملتان میں ماتمی جلوس نکالے گئے جو مختلف راستوں سے منزل مقصود کی جانب رواں دواں ہے۔ سی پی او ملتان خرم شہزاد حیدر کے مطابق ضلع بھر میں 15 ماتمی جلوس اور 15 مجالسِ عزا ہوں گی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جلوس کے راستوں پر موبائل سروس بند ہے، جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی پر 1870 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
کراچی میں آج یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو گا۔
نشتر پارک میں مرکزی مجلس سے علامہ امین شہیدی خطاب کریں گے، مجلس ختم ہونے کے بعد حضرت علی علیہ السلام کا جلوس دوپہر ایک بجے برآمد ہو گا۔
جلوس کے شرکاء ایم اے جناح روڈ پر نمازِ ظہرین ادا کریں گے۔ جلوس روایتی راستوں سے گزرتا ہوا کھارادر حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہو گا۔
مجلس و جلوس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جلوس کی طرف آنے والی سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
جلوس کی گزر گاہ پر سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہوں گے۔
لاہور میں یومِ شہادتِ حضرت علی (ع) کے موقع پر جلوسوں، مجالس اور امام بارگاہوں کوسیکیورٹی دی جا رہی ہے۔
سی سی پی او لاہور کے مطابق شہر بھر میں اس سلسلے میں 5 ہزار سے زائد افسران اور جوان تعینات ہیں۔
بہاولپور میں یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس دامن شاہ بازار سے دوپہر 2 بجے برآمد ہو گا۔
جبکہ کوئٹہ ، پشاور اور پارا چنار میں بھی یومِ شہادتِ حضرت علی (ع) کے موقع پر ماتمی جلوسوں کی نگرانی کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 19 رمضان المبارک سن 40 ہجری قمری کو جب مولود کعبہ حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں حالت نماز میں تھے تو ابن ملجم مرادی ملعون نے زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے آپ کے سرمبارک پر ضرب لگائی- سرمبارک پر ضربت لگتے ہی مولا نے آواز دی فزت و رب الکعبہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ اور اس ضربت کی وجہ سے سپہ سالار فاتح خیبر، باب العلم اور داماد رسول (ص) حضرت علی (ع) 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔
19، 21 اور 23 رمضان المبارک کی شبیں شب قدر کہلاتی ہیں اور مومنین ان راتوں میں اللہ کے حضور دعا اور راز و نیاز کرتے ہیں اور ساتھ ہی مولائے کائنات کے ایام شہادت پران کا غم مناتے ہیں۔