May ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۳:۵۲ Asia/Tehran
  • پاکستان: پی ٹی آئی لانگ مارچ کی اجازت کے تعلق سے متضاد خبریں

پاکستان میں حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کے اسلام آباد لانگ مارچ کی اجازت کے تعلق سے متضاد رپورٹیں مل رہی ہیں ۔

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ پیر کو اعلان کیا گیا تھا کہ پاکستان کی وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد لانگ مارچ کو نہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اہم اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ہر غیر قانونی اقدام کو روکا جائے گا اور کسی کو بھی امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مفاد عامہ میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سبھی راستوں کو کھلا رکھا جائے گا اور دھرنوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر من و عن عمل کیا جائے گا ۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق ٹی آئی کو اسلام آباد میں مارچ کی مشروط اجازت دینے پر غورکیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق  اسلام آباد مارچ کی اجازت دینے کے تعلق سے پی ٹی آئی کی قیادت سے تحریری طور پر پر امن رہنے کی یقین دہانی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے ریڈ زون کی حفاظت کے لئے فوج طلب کرلی ہے جبکہ کنٹینر لگا کر ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب پولیس نے کراچی، اسلام آباد، لاہور اور صوبہ پنجاب کے بعض دیگر علاقوں میں وسیع پیمانے پر چھاپے مارکر پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کے متعدد اراکین بھی شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ صرف لاہور میں پارٹی کے تہتر کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ پنجاب کی صوبائی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد جانے والے سبھی راستے بند کردیئے گئے ہیں ۔

دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس اور انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو غیر ضروری طور پر گرفتار اور ہراساں نہ کیا جائے۔

ٹیگس