پاکستان میں وزیر اعلی کے انتخاب کے لئے ضابطہ اخلاق جاری
پاکستان میں پنجاب اسمبلی نے بائیس جولائی کو ہونے والے وزیر اعلی کے انتخاب کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔
لاہور سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری محمد خان بھٹی نے بتایا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت اسمبلی سیکریٹریٹ میں، ارکان اور اسٹاف کے مہمانوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، اسپیکر باکس، آفیسرز باکس اور مہمانوں کی گیلریاں بند ہوںگی لیکن صحافیوں کی گیلری کھلی رہےگی اور صحافی حضرات اپنی مخصوص گیلری سے وزیر اعلی کے انتخاب کی رپورٹ تیار کرسکیں گے۔انھوں نے بتایا کہ ارکان کے لئے شناختی کارڈ ساتھ رکھنا ضروری ہوگا۔
دوسری طرف پاکستانی سپریم کورٹ نے وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کے معاملے میں توہین عدالت کے ٹھوس شواہد طلب کرکے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ۔ یہ درخواست پی ٹی آئی کی طرف سے داخل کی گئی تھی جس پر عدالت نے توہین عدالت کے ثبوت طلب کرلئے ۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اس نے اپنی آنکھیں بند نہیں کی ہیں، اگر اس کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی تو خاموش نہیں رہے گی۔
واضح رہے کہ پنجاب کا تخت حمزہ شہباز کے پاس ہی رہے گا یا پرویز الٰہی کو ملے گا اس کا فیصلہ کل بروز جمعہ ہوگا۔
حکومت اور اپوزیشن نے ووٹ یقینی بنانے کے لیے اراکین کو ہوٹلوں میں منتقل کردیا۔
(ن) لیگ اور اتحادی اراکین کو ایئرپورٹ کے قریب ہوٹل میں ٹھہرا دیا گیا جس کے لئے 180 کمرے بُک کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ق لیگ نے مال روڈ کے ہوٹل میں ڈیرہ ڈال لیا ہے جہاں 200 کمرے بک کرا کے عددی حیثیت ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے ساتھ ہی تمام اراکین کو گھر چھوڑ کر ہوٹل پہنچنے کے احکامات بھی دیے گئے ہیں۔