قانونی کارروائی کا اعلان دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے، الیکشن کمیشن
پاکستان الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی جانب سے قانونی کارروائی کے اعلان کو دباؤ ڈالنے کی کوشش سے تعبیر کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے حالیہ الزامات اورقانونی کارروائی کے اعلان کے جواب میں کہا ہے کہ کمیشن نہ پچھلی حکومت کے زیر اثر آیا نہ موجودہ حکومت کے زیر اثر ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے حکمراں اتحاد کے وفد سے ملاقات پر پی ٹی آئی کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی خود سب سے زیادہ ملاقاتوں کا ریکارڈ رکھتی ہے۔
پاکستانی میڈیا ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام پارلیمنٹیرین چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کرتے رہے ہیں اور دوسری پارٹیوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ پی ٹی آئی کے وزراء اور رہنماؤں نے ملاقاتیں کیں۔
پاکستان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سب کو معلوم ہے کہ فارن فنڈنگ کیس محفوظ ہوچکا، اب فیصلہ سنایا جائے گا اور پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کو دباؤ میں لینے کی کوشش کررہی ہے لیکن فیصلہ قانون اور میرٹ کے مطابق آئے گا کسی ہنگامے اور دباؤ کا اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
الیکشن کمیشن کے حوالے سے رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے چند ہفتے قبل چیف الیکشن کمشنر سے ڈیڑھ گھنٹہ تک ملاقات کی تھی جبکہ حال ہی میں ہمایوں اختر بھی چیف الیکشن کمشنر سے ملے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا تقاضہ ہے جو پارٹی نمائندگان ملنا چاہیں دفتر میں ملیں اور پی ڈی ایم کے وفد نے پورے کمیشن سے ملاقات کی جو معمول کی بات ہے۔