Aug ۰۴, ۲۰۲۲ ۱۹:۲۰ Asia/Tehran
  • پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف دائر عدالتی ریفرنس واپس لے لیا

پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف عدالتی ریفرنس واپس لے لیا ہے۔

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریفرنس رجسٹرار آفس میں جمع کرائے جانے کے  بعد ہی واپس لے لیا گیا۔

پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ریفرنس مزید شواہد کے ساتھ جمع کرایا جائے گا ۔ یہ ریفرنس  پاکستان  کی سپریم جودیشل کونسل میں بابر اعوان نے دائر کیا تھا۔عدالتی ریفرنس میں کہا گیا تھا  کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان جان بوجھ کر، بد انتظامی کررہے ہیں ۔

تحریک انصاف نے عدالتی ریفرنس میں کہا تھا کہ گزشتہ مہینے پی ڈی ایم کے ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی تھی جس میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کے لئے ان پر دباؤ ڈالا گیا ۔ ریفرنس میں دلیل یہ دی گئی تھی  کہ پی ڈی ایم سے ملاقات کے چند ہی روز کے بعد، الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنادیا۔

پی ٹی آئی کے عدالتی ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا تھا  کہ چونکہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان احسن طریقے سے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کررہے ہیں اس لئے انہیں عہدے سے ہٹایا جائے ۔

پی ٹی آئی نے اسی کے ساتھ الیکشن کمیشن میں ایک قرار داد اور مطالبات کی فہرست  بھی جمع کرائی ہے۔ اس قرار داد اور مطالبات کی فہرست میں بھی چیف الیکشن کمشنر اور دیگر اراکین کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی نے اس قرار داد میں مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے موجودہ اراکین بلاتاخیر مستعفی ہوں اور کمیشن کی از سر نو تشکیل کے ذریعے ملک میں سیاسی عدم استحکام ختم کیا جائے ۔ پی ٹی آئی نے اس قرار داد میں فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو آئین پاکستان کے منافی قرار دیا ہے۔

ٹیگس