Oct ۲۸, ۲۰۲۲ ۰۸:۳۲ Asia/Tehran
  • پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 25 مئی کو ہونے والے لانگ مارچ کے تقریباً چھ ماہ کے بعد جمعہ کو اپنا ایک اور لانگ مارچ شروع کرے گی۔

سحر نیوز/ پاکستان:تقریباً چھ ماہ کے عرصے کے بعد آج جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کا ایک اور لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف گامزن ہو گا، اس لانگ مارچ کا آغاز صوبائی دارالحکومت کے مشہور علاقے لبرٹی چوک سے ہو گا، اور اس کی آخری منزل اسلام آباد ہو گی۔

اپنے ایک ویڈیو بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جمعہ کو گیارہ بجے لبرٹی چوک سے حقیقی آزادی مارچ شروع ہو رہا ہے، یہ لانگ مارچ کسی ذاتی مفاد کے لئے نہیں، یہ لانگ مارچ کسی کی حکومت کو گرانے یا لانے کے لئے نہیں، یہ لانگ مارچ انگریز سے حاصل کی گئی آزادی کے بعد حقیقی آزادی کے لئے ہے۔ ہم ایسی حقیقی آزادی چاہتے ہیں جس میں پاکستان کے فیصلے پاکستانی کریں۔

پی ٹی آئی چیئر مین نے دعوی کیا کہ ہم ایسی حقیقی آزادی چاہتے ہیں جس میں باہر سے مسلط کی گئي کٹھ پتلیاں فیصلے نہ کریں، ہم چھوٹے سے طبقے کے چوری کرکے این آراو لے لینے کو روکنا چاہتے ہیں، حقیقی آزادی مارچ کی تحریک عوام کے فیصلے عوام کو کرنے دینے تک جاری رہے گی، ہم اس وقت تک حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک بیرونی سازش سے اقتدار میں آنے والے راستے بند نہ ہوجائیں۔

عمران خان نے ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کا جواب ٹوئٹر سپیس میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ایوان صدر میں ہوئی تھی جس میں صدر عارف علوی بھی تھے۔ میں نے یہ بات بتائی تھی ایکسٹینشن کا سن رہے ہیں، اگر یہ آپ کو توسیع دے رہے ہیں تو پھر ہم دے دیتے ہیں۔ ملک کے لیے یہ بات چیت کی تھی، میں نے بند کمروں کی ملاقاتوں سے کیا لینا ہے۔ 5 ماہ پہلے کہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔ یہ سازش روک سکتے تھے لیکن نہیں روکی۔ میں کہیں ڈگی میں نہیں گیا تھا، ایوان صدر میں ملاقات ہوئی تھی۔

عمران خان نے کہا اسٹیبلشمنٹ کو امپائر کے طور پر بیچ میں ڈالا تھا۔ اللہ نے انسان کو نیوٹرل ہونے کی اجازت ہی نہیں دی ہے۔ یہ قرآن میں لکھا ہوا ہے۔ ہمارے لوگوں کو ’اپروچ‘ کیا جا رہا ہے اور ہمارے ایک بندے کو ’چینج‘ کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد مئی کے مہینے میں متواتر جلسوں کے بعد 25 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، اس دوران سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت کے باوجود مارچ ریڈ زون میں پہنچا تاہم علی الصبح سابق وزیراعظم عمران خان نے اس مارچ کو روکنے کا اعلان کر دیا، بعد میں انہوں نے بتایا کہ مجھے خدشہ تھا کہ اگر یہ مارچ ختم نہ ہوتا تو خون خرابہ ہونا جس کے باعث ہمیں اس مارچ کو روکنا پڑے اور ساتھ کہا کہ جلد ایک اور لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف آئے گا۔

 

ٹیگس