Dec ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۲:۱۱ Asia/Tehran
  • ارشد شریف کا قتل پہلے سے تیار کردہ منصوبہ کے تحت ہوا، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ

کینیا میں معروف پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیق کرلئے جانے والی ٹیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کینیا حکام کی جانب سے دی گئی رپورٹ میں کئی تضادات سامنے آئے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ یہ ایک منصوبہ بندی سے کیا جانے والا قتل تھا۔

سحرنیوز/پاکستان: روئیٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیا میں قتل ہونے والے معروف پاکستانی صحافی ارشدشریف کے قتل کی تحقیقات کےلئے جانے والی پاکستانی ٹیم کی 600 صفحوں پر مشتمل رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ارشد شریف کا قتل پہلے سے تیارہ کردہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا۔

ارشد شریف اپنی جان بچانے کی غرض سے پاکستان سے فرار کرکے پہلے دبئی اور وہاں سے کینیا چلا گیا تھا جہاں پر انہیں مشکوک طریقے سے پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا تھا۔ کینیا کے حکام نے کہا تھا کہ ارشد شریف کی گاڑی پولیس چیک پوسٹ پر روکنے کے باوجود نہ رکی تو پولیس نے انہیں چور سمجھ کر فائرنگ کی دی جس سے پاکستانی شہری مارا گیا۔

دو افسروں پر مشتمل پاکستانی تحقیقاتی ٹیم اس قتل کی تحقیقات کے لئے کینیا روانہ کی گئی تھی جس نے مختلف افراد سے انٹرویو، جائے حادثہ کے مشاہدے اور قتل کی حادثے کا منظر دوبارہ بنانے، مقتول صحافی کے فون اور کمپیوٹر میں موجود ڈیٹا کی تحقیق کے بعد 600 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ ایک پہلے سے تیار کردہ منصوبہ تھا اور اس رپورٹ کی کاپیاں پاکستانی سپریم کورٹ کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گاڑی رکنے کے بعد مقتول کا نشانہ لے کر اس پر فائر کیا گیا ہے جب کہ کینیا کے حکام نے اس رپورٹ پر کوئی رائے دینے سے انکار کر دیا ہے۔ کینیا نیشنل پولیس سروس کے ترجمان نے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ابھی اس کے بارے میں، میں کچھ نہیں کہہ سکتا، جب کہ پاکستانی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا تھا کہ ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک ٹارگٹ قتل کی واردات تھی۔

ٹیگس