Mar ۳۱, ۲۰۲۳ ۱۵:۴۲ Asia/Tehran
  • پنجاب، کے پی الیکشن کیس میں فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد

تین رکنی بینچ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبوں پنجاب اور کے پی میں انتخابات التوا کرنے سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کا چار رکںی بینچ ٹوٹنے کے بعد اب تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا۔

سماعت شروع ہونے سے قبل چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل اس سے پہلے آپ کچھ کہیں جسٹس جمال خان مندوخیل کچھ کہنا چاہتے ہیں، جسٹس جمال خان مندو خیل بینچ کا حصہ نہیں رہنا چاہتے جبکہ کل جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ میں شامل ہونے پر رضامند تھے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ میں کل بھی کچھ کہنا چاہ رہا تھا، مجھ سے فیصلہ لکھواتے ہوئے مشاورت نہیں کی گئی اور شاید مجھ سے مشورے کی ضرورت نہ تھی یا اس قابل نہ سمجھا گیا، اللہ ہمارے ملک کے لیے خیر کرے اور جو بھی بینچ بنے ایسا فیصلہ ہو جو سب کو قبول ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب آئین کے پابند ہیں اور 15 کے 15 ججز آئین کے پابند ہیں ۔ چیف جسٹس نے جسٹس جمال خان مندو خیل کی بات کاٹتے ہوئے کہا کہ تھوڑی دیر میں نئے بینچ کی تشکیل کریں گے۔ جس کے بعد انہوں نے تین رکنی بینچ کا اعلان کیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عوام جاننا چاہتے ہیں الیکشن کب ہوں گے، انتخابات تک تمام فریقین سے پرامن رہنے کی گارنٹی چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کی فل کورٹ بنانے کی درخواست فی الحال مسترد کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خزانہ کو آٸندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نےکہا کہ انتخابات کیلئے وسائل ہم فراہم کریں گے، ضرورت پڑی تو آرمڈ فورسز کو بھی بلوائیں گے۔

کیس کی سماعت پیر ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ اگر بینچ ایسے ہی ٹوٹتے اور بنتے رہیں تو ادراے کی ساکس کا کیا ہوگا، چیف جسٹس کو چاہیے تھا کہ فل کورٹ بینچ بناتے۔ پوری قوم اس معاملے پر رنجیدہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا تھا۔ جسٹس امین الدین خان نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔

ٹیگس