Apr ۰۷, ۲۰۲۳ ۱۲:۵۸ Asia/Tehran
  • فوٹو: پاکستان آبزرور
    فوٹو: پاکستان آبزرور

پارلیمنٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ان نادرا افسروں کے خلاف فوجداری مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے غیر قانونی طور پر موجودہ آرمی چیف اور ان کے خاندان کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کی۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیک یا پارلیمنٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نیشنل ڈیٹابیس اور رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ان افسران کے خلاف فوجداری مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے موجودہ آرمی چیف اور ان کے خاندان کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے  بعد اُسے اڑا لے گئے۔

رپورٹ کے مطابق پیک کی میٹنگ کی سربراہی کرنے والے ایم این اے نورعالم خان نے ڈیٹا چوری کی میڈیا رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا چوری کرنے والوں کو جیل میں ہونا چاہیے جب کہ ملٹری انٹیلی جنس، آئی ایس آئی کو اس حوالے سے ہونے والی تحقیقات کا حصہ بنایا جائے اور معلوم ہونا چاہیے کہ آرمی چیف کی فیملی کی ذاتی معلومات کیسے چوری کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق یوٹیوب پر شائع ہونے والے ایک وی لاگ میں دو صحافیوں نے دعویٰ کیا کہ اکتوبر 2022ء میں موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ان کے خاندان کا ذاتی اور سفر کا ریکارڈ نادرا کے افسروں نے چوری کیا تاکہ ان کو آرمی چیف بننے سے روکا جا سکے۔

یاد رہے کہ موجودہ آرمی چیف اس وقت لیفٹننٹ جنرل کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔

ٹیگس