پاکستان ، حکم امتناع واپس لینے اور فل کورٹ بنانے سے سپریم کورٹ کا انکار
پاکستان کی سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحات بل پر جاری حکم امتناع واپس لینے اور فل کورٹ بنانے کی اپیل مسترد کردی۔
سحر نیوز/پاکستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ کی آٹھ رکنی بینچ، عدالتی اصلاحات کے معاملے میں دائر کی جانے والی تین مختلف درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔
عدالت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر حکم امتناع واپس لینے اور فل کورٹ بنانے کی استدعا کو بھی مسترد کردیا۔
پاکستان کی سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحات کے معاملے پر تمام فریقوں سے تحریری جواب مانگ لیا ہے۔ جبکہ رولز اینڈ پروسیجر بل پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مقدمے پر، فریقین کی جانب سے سنجیدہ بحث کی توقع کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں عدالتی اصلاحات کا معاملہ سپریم کورٹ اور حکومت کے درمیان کشمکش کا سبب بن ہوا ہے۔
حکومت پاکستان نے گزشتہ ماہ عدالتی اصلاحات کا بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرایا تھا جس کا مقصد، چیف جسٹس کے اختیارات کو محدود کرنا تھا۔
پاکستان کی سپریم کورٹ نے مذکورہ بل پر عملدرآمد عارضی طور پر روکنے کا حکم دیا تھا۔جبکہ صدر پاکستان نے بل بغیر دستخط کیے پارلیمنٹ کو واپس کردیا تھا۔