Jun ۰۱, ۲۰۲۳ ۰۹:۳۰ Asia/Tehran
  • پاکستان میں سیاسی بحران سے سویلین بالادستی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا: ہیومن رائٹس کمیشن

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو متنبہ کیا ہے کہ جب تک وہ ایسے مزید اقدامات سے کہ جس سے ملک کی کمزور جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو باز نہیں آتے، ہو سکتا ہے کہ وہ ملک کو درپیش متعدد بحرانوں میں محفوظ طریقے سے چلانے میں خود کو ناکام محسوس کریں۔

سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیشنل پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایچ آر سی پی کی چیئرپرسن حنا جیلانی نے کہا کہ کمیشن نے بڑے خطرے کے ساتھ نوٹ کیا کہ جاری سیاسی بحران میں سویلین بالادستی سب سے بڑے نقصان کے طور پر سامنے آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سویلین بالادستی کے تحفظ یا پارلیمنٹ کے وقار کو برقرار رکھنے میں حکومت کی نااہلی یا عدم دلچسپی بہت مایوس کن ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نو اور دس مئی کو پیش آنے والے واقعات کوئی پرامن احتجاج نہیں تھے اور شواہد آتش زنی، ہنگامہ آرائی، لوٹ مار، توڑ پھوڑ اور ریاستی اور نجی املاک پر تجاوزات کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔

حنا جیلانی نے کہا کہ ایچ آر سی پی کو افسوس ہے کہ عدلیہ کی اپنی آزادی اور غیر جانبداری کو معتبر طریقے سے برقرار رکھنے میں ناکامی نے ملک میں قانون کی حکمرانی کے بحران کو بڑھا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ خواتین اور نابالغوں سمیت سیاسی کارکنوں اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے خلاف تشدد اور حراستی تشدد کے بہت سے الزامات کی تصدیق ہونا باقی ہے، ایسے تمام الزامات کی آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ایچ آر سی پی نے حکام کو یاد دلایا کہ زیر حراست افراد کے ساتھ تشدد یا کسی بھی طرح کا توہین آمیز سلوک انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے کسی بھی اقدام کو لاپرواہی اورغیر متناسب سمجھتے ہیں۔

ٹیگس