پاکستان کے سابق ایوی ایشن وزیر، 9 مئی کے بلووں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار
اسلام آباد میں پولیس نے، پاکستان کے سابق ایوی ایشن منسٹر غلام سرور خان کو 9 مئی کے بلووں میں ملوث ہونے کے الزام میں آج صبح گرفتار کر لیا
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، پنڈی اسلام آباد کی پولیس نے ایک مشترکہ آپریشن کے دوران سابقہ ایوی ایشن منسٹر غلام سرور خان کو 9 مئی کے حادثات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے جب کہ پولیس نے سابق ایم این اے منصور حیات خان اور پنجاب کے سابق ایم پی اے عمار صدیق خان کو بھی چھاپے کے دوران گرفتار کیا ہے، جنہیں ٹیکسلا کے پولیس تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس گزشتہ ایک ماہ سے سابق ایوی ایشن منسٹر کو 9 مئی حادثات کے الزام میں تلاش کر رہی تھی۔غلام سرور خان نے تحریک انصاف سے دوسرے پارٹی رہنماؤں کی طرح استعفی نہیں دیا۔ جب کہ منگل کے دن لاھور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پارٹی لیڈر عمران خان سمیت دوسرے سابقہ اور موجودہ پارٹی لیڈروں کے خلاف ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کئے ہیں۔ یاد رہے کہ 9 مئی حادثات میں 8 لوگ مارے گئے تھے جب کہ 290 دوسرے زخمی ہو گئے تھے جب نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کے نتیجے میں ملک گیر فسادات شروع ہو گئے تھے اور لاھور میں کورکمانڈر کے گھر اور جنرل ہیڈکوارٹر راولپنڈی پر بھی مشتعل بلوئیوں نے حملے کرکے جلاؤ گھیراؤ کے جرائم انجام دئیے تھے۔