لال مسجد کے سابق خطیب اور ان کی بیوی کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
اسلام آباد آئی ایس آئی کی ناک کے نیچے لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیر اور ان بیوی کے خلاف سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات کا اندراج کر لیا گیا ہے۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کوہسار پولیس اسٹیشن میں لال مسجد کے سابق خطیب اور ان کی بیوی ام حسان اور دوسرے 125 افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق مولانا اور ان کے حامیوں نے 6 گھنٹے تک جناح ایونیو اور فضل حق روڈ کو بند رکھا اور زبردستی دکانوں اور بازاروں کو بند کرایا۔ مولانا کی بیوی ام حسان نےکالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کہا تھا کہ وہ سی ٹی ڈی اہلکاروں کو وردی میں، بغیر وردی جیسے بھی جہاں جہاں بھی دیکھیں، انہیں قتل کر دیں۔
یاد رہے کہ 21 جون کو پاکستان کے انسداد دہشت گردی اہلکاروں نے میلوڈی کے قریب مولانا عبدالعزیر کی گاڑی میں موجود غیر قانونی ہتھیاروں کو اپنی تحویل میں لینے کے لئے ان کو روکا تو انکے ہمراہ دو افراد نے مشین گنوں سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی جب کہ مولانا عزیز نے بھی گاڑی کے اندر سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی۔
پولیس نے بعد میں فائرنگ کرنے والے تین افراد کو گرفتار کرکے ان سے مشین گنیں اپنے قبضے میں لے لی تھیں۔