پاکستان میں قہر برساتی گرمی، اسپتالوں میں لاشوں کے لگے انبار
کراچی میں ہیٹ اسٹروک کے مجموعی طور پر دو سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ متعدد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈيا کے مطابق کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے متعدد افراد انتقال کرگئے، مجموعی طور پر ہیٹ اسٹروک سے ہلاکتوں کی تعداد سترہ ہوگئی۔
ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی میں سب سے زیادہ ہیٹ اسٹروک سے لوگ متاثر ہوئے، جہاں ہیٹ اسٹروک کے اٹھانوے کیسز رپورٹ ہوئے۔
ترجمان محکمہ صحت دو سو سے زائد مریضوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا۔
کراچی میں پچھلے کئی روز سے گرمی کا قہر جاری ہے اور لوگ شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہيں۔ اس درمیان کراچی میں گرمی سے بچاؤ کے لئے جگہ جگہ پانی کی سبیلوں اور شربت کا بھی انتظام کیا گيا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایدی ٹرسٹ پاکستان میں سب سے بڑا فلاحی فاؤنڈیشن ہے۔ یہ غریب، بے گھر، یتیم، سڑک پر رہنے والے اور چھوڑ دیے گئے بچوں کے ساتھ ساتھ متاثرہ خواتین کو کئی طرح کی مفت یا رعایتی خدمات فراہم کرتا ہے۔ فیصل ایدی کا کہنا ہے کہ شدید گرمی سے کئی لوگ بے حال ہیں جنھیں مدد کی ضرورت ہے۔ وہ کہتے ہیں ’’حالات فکر انگیز ہیں۔ بڑی تعداد میں اموات ہو رہی ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ کئی لاشیں ان علاقوں سے آئی ہیں جہاں سب سے خراب موسم میں بھی بہت زیادہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔‘‘ ایدی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیشتر لاشیں بے گھر لوگوں اور سڑکوں پر نشہ کرنے والوں کی ہیں۔