پارا چنار کے عوام شدید مشکلات سے دوچار
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے علاقے پارا چنار کا محاصرہ پچھلے چار مہینے سے بدستور جاری ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پارا چنار سے موصولہ خبروں میں بتایا جارہا ہے کہ سڑکوں کی بندش اور علاقے کا محاصرہ ختم کرانے کی کوششیں ابھی تک بار آور ثابت نہیں ہوسکی ہيں اور علاقے کے لوگ انتہائی شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہيں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں ضروری اشیا کے حامل جو دو کانوائے پارا چنار پہنچے تھے وہ وہاں کی کل آبادی کے دس فیصد لوگوں کے لئے بھی نہيں تھا۔
محاصرے کی وجہ سے پارا چنار میں دواؤں اور طبی سہولیات کا فقدان ہے جس کے نتیجے میں مریض اور بچے دم توڑ رہے ہيں۔
امن جرگہ کے معاہدے کے مطابق پارا چنار کا محاصرہ ختم اور راستے کھولے جانے کی بات کی گئی تھی اور حکومت نے بھی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ابھی تک علاقے کے مظلوم عوام محصور ہيں ۔
اس درمیان پارا چنار کی مذہبی اور سماجی شخصیت مزمل فصیح کی گرفتاری پر لوگوں میں شدید غم و غصہ ہے - ایم ڈبلیو ایم کے صوبائي صدر علامہ جہانزیب جعفری نے مزمل فصیح کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس گرفتاری سے عوام میں غم وغصہ بڑھتا جارہا ہے۔