پاکستان اور انڈونیشیا نے سیاسی، معاشی، دفاعی و ٹیکنالوجی روابط کو وسعت دینے کا فیصلہ
نڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کی جانب سے سیاسی، اقتصادی، سکیورٹی، دفاعی اور ٹیکنالوجی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستان اور انڈونیشیا نے اپنے تعلقات کے 75 برس مکمل ہونے پر ایک نئے عہد کا آغاز کیا ہے۔ دونوں ممالک نے سیاسی، اقتصادی، دفاعی، سکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
چار ارب ڈالر سے زائد دو طرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے اور ترجیحی تجارتی معاہدے کو 2027 تک جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے میں تبدیل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ تعلیم، صحت، حلال فوڈ، اسلامی فنانس، سائبر سکیورٹی، توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں نئے معاہدے طے پائے ہیں، جبکہ دفاعی صنعت کے اشتراک، تربیتی پروگرامز اور انسداد دہشت گردی و منشیات اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات پر بھی زور دیا گیا ہے۔
دونوں ممالک نے جموں و کشمیر اور فلسطین کے مسائل پر یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے امن کے قیام اور تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ہمیں فالو کریں:
Followus: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
اس موقع پر آٹھ نئے معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے گئے جن میں اعلیٰ تعلیم، صحت، حلال فوڈ سرٹیفکیشن، آرکائیوز اور لائبریری تعاون شامل ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے انڈونیشیا کے صدر کی ملاقاتوں میں باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا، جبکہ صدر زرداری نے انڈونیشیا کے صدر کو نشانِ پاکستان کا اعلیٰ ترین اعزاز بھی عطا کیا۔