کیا دنیا کے سب سے طاقتور کوانٹم پروسیسر کے بارے میں آپ جانتے ہیں؟
آئی بی ایم نے دنیا کا سب سے طاقتور کوانٹم پروسیسر پیش کردیا ہے جسے ایگل کا نام دیا گیا ہے۔ ایگل کی پروسیسنگ رفتار 127 کوانٹم بٹس (کیوبٹس) ہے۔
توقع ہے کہ اس اہم پیشرفت سے انتہائی تیزرفتار کوانٹم کمپیوٹر کی تجارتی تیاری کی راہ کھلے گی۔ روایتی ڈجیٹل کمپیوٹروں میں ڈیٹا یا تو صرف کی صورت میں جمع ہوتا ہے یا پھر ایک کی شکل میں ہوتا ہے۔ اس کے برخلاف کوانٹم کمپیوٹروں میں کیوبٹ صفر اور ایک کے درمیان ہوسکتی ہے لیکن ایک ہی وقت میں دونوں کیفیات میں بھی ڈیٹا رکھا جاسکتا ہے۔ اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ ڈیٹا پروسیسنگ کے لامحود آپشن کھل سکتے ہیں۔
اب 127 کیوبٹس ایگل کو دنیا کے طاقتور ترین کوانٹم پروسیسر کا اعزاز مل گیا ہے ۔ اس طرح چین کے 113 کیوبٹ جیوزیگ ، ، گوگل کے 72 کیوبٹ والے برسل کون کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ 2.0
کوانٹم کمپیوٹروں کو کمپیوٹنگ کا مستقبل قرار دیا جارہا ہے جنہیں کوانٹم فزکس کے اصولوں پر بنایا جاتا ہے۔ اس سے کمپیوٹنگ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ آئی بی ایم نے چپ کے پورے آرکیٹیکچر کو نئے سرے سے بنایا ہے ۔ پروسیسر میں کوبٹس کو ایک ہی سطح (سنگل لیئر) پر رکھا گیا ہے ۔ اس سے غلطیوں میں کمی ہوجاتی ہے اور کنٹرول وائرنگ کئی طبعی سطحوں پر پھیل جاتی ہے۔
اگر روایتی کمپیوٹر کو ایگل کوانٹم کمپیوٹر کی طرح بنایا جائے تو اس کے لئے دنیا کے ہر فرد کے جسموں میں موجود ایٹم کے برابر ہوں ذرات درکار ہوں گے۔ آئی بی ایم کے مطابق یہ کوانٹم کمپیوٹنگ کے شعبے میں کسی انقلاب سے کم نہیں اور اسے ماہرین نے کوانٹم مفاد (ایڈوانٹیج) کا نام دیا ہے۔
2019 میں گوگل نے 53 کیوبٹ کا سائیکامور پروسیسر بنایا تھا اور اس کے بعد آئی بی ایم بھی اس دوڑ میں شامل ہوگیا ۔ اس کے بعد گزشتہ سال چینی ماہرین نے اپنے کوانٹم کمپیوٹر سے اس حساب کتاب کو منٹوں میں انجام دیا جو روایتی کمپیوٹنگ سے ڈھائی ارب سال میں مشکل سے حل ہوسکتا تھا۔
آئی بی ایم کے مطابق اگلے برس وہ 433 کیوبٹ پروسیسر پیش کرے گی جسے آسپرے کا نام دیا گیا پھر 1121 کیوبٹس کا کونڈور نامی کمپیوٹر 2023 میں پیش کیا جائے گا۔
بشکریہ
ایکسپریس نیوز