انسانی نقوش والے ہزاروں سال قدیم پتھر دریافت
Feb ۲۸, ۲۰۲۲ ۰۵:۵۸ Asia/Tehran
اردن کے ایک بے آب و گیاہ اور دورافتادہ علاقے سے اردنی اور فرانسیسی ماہرین نے انسانی نقوش والے پتھروں کا سب سے بڑا مجموعہ دریافت کیا ہے جسے ایک غیرمعمولی واقعہ قرار دیا گیا ہے۔
اردن کی وزارتِ آثاراور کے مطابق یہ نیولیتھک (یا جدید حجری عہد) کے آثار ہیں اور ایک بڑے رقبے پر پتھروں اور چٹانوں پر انسانی چہرے اور نقوش بنائے گئے ہیں اور یہ جنوب مشرقی اردن کے ایک لق و دق ریگستان میں دریافت ہوئے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک شکارگاہ تھی اور یہاں انسانی ہیولے کسی مذہبی رسم کے طور پر بنائے گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مقام کو قدیم انسانی مجسموں کا سب سے بڑا مجموعہ بھی کہا جاسکتا ہے۔