آیت کا پیغام (6): عرق گلاب
كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللَّـهِ (سورہ بقرہ، آیت 249)
اگر خالص عرق گلاب کے چند قطرے پانی سے بھرے ایک جگ میں ڈال دئے جائیں تو باوجود یہ کہ جگ میں ہزاروں یا لاکھوں قطرے ہوتے ہیں مگر جگ کا پانی عرق گلاب کے ان چند قطروں سے متأثر ہو کر مہکنے لگتا ہے۔
یہی حال مومنین کا بھی ہے۔ مومنین اگر خلوص، معنویت، ایمان اور اخلاق سے معطر ہوں تو وہ اپنی تعداد کم ہونے کے باوجود اپنے اطراف کے ماحول کو متأثر کرکے اسے بھی اپنی معنویت، ایمان اور اخلاق سے معطر کر دیتے ہیں۔
اسی لئے ارشاد ہوتا ہے:
كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللَّـهِ (سورہ بقرہ، آیت 249)
یعنی بسا اوقات چند ایک لوگ خدا کے حکم سے بہت سے لوگوں پر غالب آجاتے ہیں۔
اسی لئے مومنین کبھی بھی اپنی تعداد کی قلت کی بنا پر کبھی ہار نہیں مانتے بلکہ اپنے کردار کی نیک تاثیر کی امید کے ساتھ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف رہتے ہیں۔
ماخوذ از:استاد محمد رضا رنجبر
ترجمہ و ترتیب:سید باقر کاظمی