Mar ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۹:۲۴ Asia/Tehran
  • چودہ سالہ حافظ کل قرآن لڑکی سوگند رفیع زادہ

پندرہ سالہ سوگند رفیع زادہ نے سورہ فتح کی آیہ ۲۹ کو اپنی سب سے پسندیدہ آیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ «مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ  وَالَّذِینَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاءُ بَیْنَهُمْ و...» سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ پیغمبر اکرم ص بنی نوع انسان کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں

پندرہ سالہ سوگند رفیع زادہ نے پورا قرآن حفظ کیا ہوا ہے اور انہیں اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ گلستان میں ایک معروف حافظ قرآن کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔

سوگند نے تیسری کلاس سے قرآن کریم حفظ کرنا شروع کیا اور تین سال کے اندر مکمل قرآن حفظ کرلیا۔ اسکے بعد انہوں نے قرآن کریم کا ترجمہ حفظ کرنا شروع کیا اور ایک سال کے عرصے میں پورے قرآن کا ترجمہ حفظ کرلیا۔

 

ایک ایرانی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ یہ بات طے ہے کہ ہر کام کی اپنی سختیاں ہوتی ہیں لیکن اگر آپ کو اس کام سے محبت ہوتو وہ سختیاں معنی نہیں رکھتیں۔ مجھے چونکہ قرآن حفظ کرنے کا شوق تھا تو خداوند متعال کی لطف و عنایات بھی میری شامل حال ہوئیں اور اس نے مجھے کامیابی سے ہمکنار کیا۔

سوگند نے مزید بتایا کہ قرآن حفظ کرنے سے مجھے اپنی اسکول کی پڑھائی میں بھی بہت مدد ملی۔ اسکول میں بھی میری وجہ سے دوسرے بچوں کو قرآن حفظ کرنے کا شوق ہوا اور اب وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ قرآن حفظ کرنے کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہئے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ مجھے بہترین راستے کی جانب ہدایت ملی ہے اور جو قرآن کے راستے پر ہوتا ہے وہ کبھی بھی بھٹک نہیں سکتا اور اسے زندگی کے ہر ہر موڑ پر کامیابی ملتی ہے۔

انہوں نے سورہ فتح کی آیہ ۲۹ کو اپنی سب سے پسندیدہ آیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ «مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ  وَالَّذِینَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاءُ بَیْنَهُمْ و...» سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ پیغمبر اکرم ص بنی نوع انسان کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں۔

 

 

ٹیگس