زیارت اربعین کی اہمیت
بیسویں صفر کا دن امام حسین علیہ السلام کے چہلم کا دن ہے ۔
61 ہجری قمری میں صحابی پیغمبر جناب جابر بن عبداﷲ انصاری نے شہادت امام حسین علیہ السلام کے بعد پہلی مرتبہ آپکی قبر مطہر کی زیارت کی ۔
مشہور روایت ہے کہ آج ہی کے دن اسیران کربلا شام سے کربلا لوٹے ہیں اور سب نے شہداء کربلا کی زیارت کی۔ آج کے دن محبان اہل بیت، کسب وکار چھوڑ کر، سیاہ پوش ہوکر مجلس عزا وسینہ زنی کرتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا کو ان کے لال کا پرسہ دیتے ہیں ۔ آج کے دن حضرت امام حسین- کی زیارت کرنا مستحب ہے۔
زیارت اربعین کی اہمیت :
امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں کہ پانچ چیزیں مؤمنین اور شیعوں کی علامت ہیں :
1- 51 رکعت نماز (نماز یومیہ ونوافل بانماز شب )
2- زیارت اربعین امام حسین علیہ السلام
3- داہنے ہاتھ میں انگشتر
4- خاک پرسجدہ کرنا
5- بلند آوازسے بسمﷲ الرحمن الرحیم کہنا
حضرت امام جعفر صادق علیه السلام کے پاس ایک شخص آیا اور پوچھتا ہے کہ مولا ہم تو کربلا نہیں جا سکے اب ہم کیا کریں؟
امام جعفر صادق علیہ سلام نے فرمایا: اربعین کے دن کیا کرتے ہو؟ کہا کہ: میرا دل قبر امام حسین علیہ سلام کی طرف متوجہ ہوتا ہے، اسکے بعد امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس کو زیارت اربعین بتائی اور فرمایا: حتی اگر دور سے بھی یہ زیارت پڑھو گے خدا وندہ عالم اپنے فرشتوں کو اربعین کے دن صبح سویرے سے غروب تک زمین پر بھیجتا ہے اور اس کائنات پر دنیا کے جس کونے سے بهی جو شخص یہ کلمات جو میں تمہیں بتایا ہے (یعنی زیارت اربعین) دل سے پڑھے، ملائکہ آتے ہیں اور زیارت کے کلمات کو لے کے غروب تک سیدالشهدا علیه السلام کے پاس لے جاتے ہیں اور حضرت سیدالشهدا علیه السلام ملائکہ کو حکم دیتے ہیں کہ لکھ لو کہ فلاں شخص یہاں آیا تھا اور اس نے زیارت کی ۔
امام جعفر صادق علیه السلام مزید فرماتے ہیں: دل برداشتہ نہ ہونا کہ تم کربلا نہ پہنچ سکے، اس دن دل سے کربلا کو یاد کرو اور کربلا کے غم کو یاد کرنا یعنی تم کربلا میں ہی ہو، دل سے آہ و بکا تو کر ہی سکتے ہو؟ ممکن ہے تمہارے اس ایک آه و بکا کا ثواب زیارت سے زیادہ ہو۔