ایرانی طب اور بانجھ پن
Aug ۱۳, ۲۰۲۲ ۰۹:۳۹ Asia/Tehran
ایرانی طب بانجھ پن کے علاج میں کامیابیاں بڑھا سکتا ہے۔
وزارت صحت کے جوانوں کے شعبے کے سربراہ، صابر جباری نے ایرانی طب کے استعمال کو بانجھ پن کی روک تھام، شناخت اور علاج میں ضروری کہتے ہوئے اسے علاج کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے ضروری قرار دیا۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق جباری نے کہا کہ ہمارے ملک میں 30 لاکھ 200 سے زیادہ بانجھ جوڑے ہیں۔
انہوں نے ملک میں بانجھ پن کی کثیر تعداد پر افسوس کا اظہار کرکے کہا: بانجھ پن میں مبتلا بہت سے لوگوں کو مہنگے علاج کی ضرورت نہیں ہے اور سادہ طریقوں سے ان کے بانجھ پن کا علاج کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا: متعدد تحقیقوں نے ثابت کیا ہے کہ ایرانی طب بانجھ پن کے علاج کی کامیابی کو بڑھا سکتا ہے، لہذا ہم جدید طب کے ساتھ ساتھ بانجھ پن کے علاج میں ایرانی طب کے طریقے استعمال کر سکتے ہیں۔